Love Shayari

Posted On: 25-07-2019

پھر یوں ہوا کہ بات اس کے برعکس نکلی شاید وہ وہیں کھڑا مسکرا رہا تھا مدہوشی سی چھا رہی ہے بدن میں مانو جیسے دلدل میں سما جا رہا تھا خشک غلاب ہونٹ جو رکھے اس نے عشق پر چھاتی سے ران بھگوتا چلا جارہا تھا اٹھائے لباس چوپڑا دور ایک کونے میں چلائیں جیسے خودکشی کرنے جارہا تھا بلا کر کان میں بولی پیار ہوگیا اقبال جھکائے سر چونکہ عشق ختم ہوتا جا رہا تھا

Click here to login if already registered or fill all details to post your comment on the Shayari.

First Name*
Last Name*
Email Id*
mobile number*